Tabassum

Add To collaction

ایک رات طوائف کے ساتھ

*#ایک_رات_طوائف_کے_کوٹھے_پہ


آدی آج شبِ جمعہ کیلئے تیار ہیں 
شہزی میں تیار ضرور ہوں لیکن اس بار یار پلان تھوڑا تبدیل ہے ۔۔ 
  کیا پلان ہے آدی ۔۔؟؟ 
  راشد آو میں تمھیں بتاتا ہوں ۔۔ 
  یار آج شبِ جمعہ پہ نہیں جانا , آج ہم بازارِ حسن جائیں گے طوائفوں کے آڈےپہ ۔۔
ہاہاہاہا آدی پلیز ۔۔ مذاق نہیں ۔۔ یار عصر کی نماز پڑھ کے شب جمعہ کیلئے نکل جائیں گے ۔۔
  راشد میں مذاق ہرگز نہیں کر رہا ۔۔ آج ہم واقعی بازار حسن جا رہے ۔۔ 
آدی کیا ہوگیا ہے تمھیں ؟؟ وہاں پتہ ہے کیا ہوتا ہے ۔۔ ؟؟
راشد پتہ ہے سب ۔۔ بس ہمیں چلنا ہے ۔۔ اور ہم دونوں جا رہے ۔۔
آدی ۔۔ یار ۔۔ 
راشد آپ کو میرے پہ اعتماد ہے نا ؟؟ 
آدی اعتماد ہے ۔۔ لیکن آدی جو لوگ ہمیں دیکھیں گے تو ؟ کیا عزت رہ جائے گی 
  ہاہاہاہا راشد ہم بھی کتنے عجیب ہیں یار ، اللہ سے ڈر نہیں لگتا ، اور لوگوں سے لگتا ہے ۔۔ حالانکہ لوگوں سے تو منہ چھپا کے بچ جائیں گےلیکن سے چھپ کے جانا تو ممکن ہی نہیں ۔پھر بھی ہمیں اس سے ڈر نہیں لگتا ہے۔ ہمارے ڈرے جانے کا حق صرف رب کو ہے ۔۔ 
  آدی جائیں گے کیسے ؟؟
 آپ نے بازار دیکھا ہوا ہے ؟؟
شیزی میں نے گاڑی ارینج کی ہے ۔۔ اور راستہ پوچھ لیں گے کسی سے ۔۔
یوں عصر کی نماز کے بعد ہم چلے بازار حسن ۔۔  
آدی پلیز یار رہنے دیں ۔۔ بہت عجیب لگ رہا ۔۔
راشد ابھی بھی حیران پریشان مجھے روک رہا تھا ۔۔
   میڈیکل کالج سے شہر تک کا سفر تو ہوگیا ۔۔ اب بازار حسن ۔۔ راستے میں ، گاڑی روکی ۔۔ 
ارے انکل ۔۔ پلیز بات سنیے ۔۔ 
انکل یہ بازار حسن کس طرف ہے ؟؟ 
  انکل نے پہلے تو انتھائی مشکوک نظروں سے دیکھا ۔۔ 
شرم نہیں آتی ؟؟کچھ شرم کرو ۔۔ میں تمھیں ایسا لگتا ہوں ۔۔ 
    الغرض ہم نے جس مرد سے بھی بازار حسن کا راستہ پوچھا ، ایسے لگا جیسے ہمارے معاشرے کے سارے مرد تو یہ لفظ سن بھی پہلی بار رہے ہیں ۔۔ اور انھیں تو نفرت ہے ۔۔ میں گاڑی چلاتے ہوئے سوچ رہا تھا اتنا پاک صاف ہے ہمارا معاشرہ تو پھر یہاں کی عورت محفوظ کیوں نہیں ؟ 
      یہ سب مرد بازار حسن کا راستہ تک نہیں جانتے تو وہاں جاتا کون ہے ؟ 
        آخر کسی کو جب راستہ معلوم نہ تھا تو ایک دوست کو کال کی ، تب اس نے راستہ سمجھایا کیونکہ وہ مقامی تھا ۔۔
آخر ہم بازار حسن پہنچے ۔۔ 
عجیب ماحول تھا ۔۔ 
ہر بندہ منہ چھپائے ، جا رہا تھا ۔۔ راشد نے بھی منہ چھپا لیا ۔۔ آدی کہاں لے آیا ہے یار ؟؟
   یہ سب کس سے منہ چھپا رہے تھے ؟؟ اپنے آپ سے ؟؟ ورنہ تو یہاں آنے والا ہر شخص ایک ہی چیز کا خریدار ہے ، 
      اندر داخل ہوئے ۔۔ اشاروں سے ہمیں بھی دعوت دی گئ ۔۔ 
آخر ایک کی طرف ہم بھی گئے ۔۔ 
  جی ، صرف دو سو لیتی ہوں ۔۔ 
صرف دو سو ؟؟ اتنی سستی ہے تمھاری عزت ۔۔ ایک بات سنو ؟؟ یہاں کی سب مہنگی عورت کون ہے ؟
 اتنا ہمیں بتا سکتی ہو۔؟؟
 ہاہاہاہاہا یہاں عورت نہیں طوائف ہوتی ہے ۔۔ عورتیں تو تمہارے گھروں میں ہوتی ہیں سر ۔۔
  مناہل ۔۔۔ وہ چودہ نمبر ۔۔ پورے پانچ سو لیتی ہے ۔
    آدی ۔۔ پلیز چلتے ہیں واپس ۔۔ میرا دم گھٹ رہا ۔۔
  آ جا شہزی ۔۔
ہم چودہ نمبر کمرہ میں پہنچے ۔۔
 ایک بیس بائیس سال کی خوبصورت ۔۔لڑکی ۔۔ 
  مناہل ۔۔ ؟؟ 
جی ۔۔ پانچ سو لگیں گے ۔۔ آپ دو ہیں تو آٹھ سو ۔۔ 
  چھوڑیں آپ ۔۔ آپ یہ بتائیں دو گھنٹوں کا کتنا لیں گی ؟؟
ایک ہزار ۔۔ 
  ڈن ۔۔ اب دوگھنٹے ہمارے ۔۔ 
اس نے جا کے اندر سے کنڈی لگا لی ۔۔ 
       ہم میڈیکل کالج سے ۔۔  
ہاں پہلے بھی آتے رہتے ہیں میڈیکل کالج سے بھی ۔۔ وہ۔۔
اچھا نام رہنے دیں ۔۔ 
     آپ کا نام مناہل ۔۔
جی ۔۔
یہ ہم آپ کیلئے ایک گفٹ لائے ۔۔ 
  یہ ڈوپٹہ ۔۔ میری بہن کا ہے ۔۔ انایا کا ۔۔ یہ آپ کیلئے ۔۔ سر پہ لے لیجیے ۔۔ 
وہ حیرانی سے دیکھ رہی تھی ۔۔
    مناہل پتہ ہے میری ایک بہن ہے انایا ۔۔ بالکل آپ کے جیسی ۔۔ 
سر یہ آپ کیا کہہ رہے ۔۔ میں طوائف ہوں ۔ اپنی بہن کو میرے ساتھ مت ملائیے ۔۔
     آپ میرے ساتھ سودا کر چکے ہیں ۔تب پلیز مجھے نہ عورت کا رتبہ نہ دیجیے ۔۔ طوائف سمجھیے ۔۔ 
کیوں آپ بھی تو ایک عورت انایا بھی عورت ۔۔ آپ بھی کسی کی بہن ۔۔ وہ بھی کسی کی بہن ۔۔ انایا کی طرح آپ بھی کسی کی بیٹی ہیں نا ؟؟ 
مناہل پریشان نہ ہوں ہم یہاں باقی مردوں کی طرح نہیں آئے ۔۔ 
     ہاں بس دوگھنٹے آپ کے خریدے ہیں ۔۔ 
 وہ رو رہی تھی ۔۔ 
 مناہل آپ رو کیوں رہے ۔۔؟؟ 
 مناہل ۔۔ آپ ہمیں اپنی کہانی بتائیں گی ۔۔ ؟ 
نہیں ۔۔ بتاؤں گی ۔۔ آپ لوگ جس کام کیلئے آئے ہیں وہ کریں اور جائیں ۔۔پتہ ہے ہے مجھے سب مردوں کا اور ان کی سب ہمدریوں کا ۔۔ ۔
   اور ان ہم دردیوں سے جڑے مفادات کا ۔۔ انہیں ہمدردیوں کی ماری ہوئی ہوں ۔۔ انھیں ہمدردیوں اور میٹھی باتوں کی بھوکی ہوا کرتی تھی تو آج عورت سے طوائف بنی بیٹھی ہوں ۔ ۔ 
نہیں مناہل ۔۔ ہم ایسے نہیں ہیں ۔۔ 
ہاہاہا ۔۔ یہاں آنے والا ہر مرد یہی کہتا ہے ۔۔ بلکہ اس معاشرے کا ہر مرد یہی کہتا ہے وہ باقیوں جیسا نہیں ہے ۔۔
   آج رش کم ہے ۔۔ ورنہ دوگھنٹوں میں کئی بار دروازہ کھٹکھٹایا جاتا میرا ۔۔آج سارے معزز اور نیک لوگ عبادات میں مصروف ہوں گے نا شب جمعہ پہ چلے جاتے ۔۔ 
  مناہل میری طرف دیکھو۔۔ آپ کو تو سب پتہ چل جاتا ہوگا ۔۔ کس کی کیا نیت ہے ؟؟ ایک عرصہ ہوگیا لوگوں کی آنکھوں میں حوص دیکھ دیکھ کے۔۔
مناہل میں اپنی بہن کا ڈوپٹہ لایا ہوں ۔آپ کو بتاوں بھی تو کیا فائدہ ؟؟ کیا کر لیں گے آپ ؟ 
آپ دو ہمدردی کے الفاظ بولیں گے چلے جائیں گے ۔۔ اس کے بعد پھر سے میں نئے آنے والے مرد کیلئے طوائف ۔۔ اور طوائف ہمیشہ کیلئے طوائف رہتی ہے ۔۔ 
 آپ بتائیں تو سہی ۔۔؟
بتاؤں ۔۔ سب سے پہلے میرے ماں باپ نے مجھے طوائف بنایا ۔۔ 
   ایک ہی بیٹی تھی ۔۔ جو کرتی ، کرنے دو ایک ہی تو بیٹی ہے ،
  ساری آزادیاں دیں ، جیسے مرضی کپڑے پہنتی کوئی روکنے والا نہیں ۔ جب وہ لباس پہن کے نکلتی تو میرے اوپر تو ٹیگ لگا ہوتا تھا کہ غلط لڑکی ہوں ۔۔معاشرے کا ہر مرد حریص نظروں سے دیکھتا ۔۔ وہ تو بابا کی ذمہ داری تھی نا مجھے بتاتے ۔۔ 
پتہ ہے جب ایک عورت کو اس کا باپ لباس کی آزادی دیتا ہے نا تو مطلب وہ اسے جسم کی آزادی دے رہا ہے ۔۔کوئی غلطی کرتی تو بھی اماں بچا لیتی ایک ہی تو ہماری بیٹی ۔۔ اسے تو کرنے دیں ۔۔ بڑی ہوگی تو ٹھیک ہو جائے گی ۔۔
   تربیت کے نام پہ مذاق بنایا گیا میرا ۔۔ 
  مجھے ہر معاملے میں کھلی چھٹی تھی ۔۔ فیشن ، پیسہ سب کچھ ابا نے دیا  
یونیورسٹی میں ہی ایک لڑکے شاہ زیب سے پیار ہوا ۔۔ شادی کرنا چاہتی تھی اس سے ۔۔ لیکن ابا نے بچپن میں پھوپھو کے بیٹے سے طے کر رکھا تھا ۔۔ مجھے وہ پسند ہی کیسے آتا ، دیہاتی تھا نا ۔۔ 
   اماں سے کہا ، بہت ضد کی ۔۔ لیکن اس بار ابا ضد کر گئے ۔۔ شادی ہوگی تو بس کامران کے ساتھ ۔۔ یا تو میری تربیت اتنی اچھی کرتے آج ان کا ہر فیصلہ مجھے بلا چوچراں منظور ہوتا ۔اتنی آزادی دی ، زندگی کا سب سے اہم فیصلہ کرنے کا حو چھین رہے تھے مجھ سے ۔۔
    نہیں میں نے شاہ زیب کے علاوہ کسی سے نہیں کروں گی ۔۔ 
   شاہ زیب کو بتایا ۔۔ 
ابا نہیں مان رہا اور نہ مانے گا ، 
تو مناہل بھاگ جاتے ہیں ، ہماری زندگی ہے نا ہمیں جینے کا حق ہے ، 
   مناہل ،میں ہوں نا آپ کے ساتھ جان بھی حاضر ہے تیرے لیے ۔۔ سب کچھ سمبھال لوں گا ۔۔ 
  پہلی دفعہ ایک مرد پہ اعتماد کیا ، سوچا مرد ہے سمبھال لے گا ، پیار کو پتہ نہیں کیا سمجھ رہی تھی ، مویوز دیکھ دیکھ زندگی کی حقیقتوں اور تلخیوں کو مذاق سمجھ لیا تھا ۔۔
  گھر سے بھاگ نکلی ، دیکھو گھر سے بھاگ نکلی ، اپنے سائیبان سے ، 
  دور ایک نئے شہر ، اتنے پیسے لائی تھی ، شاہزیب نے فلیٹ کرائے پہ لے دیا ، 
مناہل سب کو پتہ چل گیا ہے کہ تم میرے ساتھ بھاگی ہو، اس لیے میں گھر جا رہا ، تاکہ شک نہ ہو کل ہی واپس آ جاؤں گا ، 
پھر وہ آتا ، میرے وجود سے کھیلتا اور چلا جاتا ۔۔ بالکل یہاں آئے مرد کی طرح ۔۔ پتہ ہے میں طوائف تو اسی دن بن گئ تھی جس روز میں گھر سے بھاگی تھی ۔۔۔پھر ہفتے میں ایک دن آتا ،
 شاہ زیب ہمیں اب شادی کرنی چاہئیے نا ۔۔ اور کتنے دن ؟؟
  ہاہاہاہاہا مناہل اتنی بھی کیا جلدی ہے کر لیں گے نا ، میں گھر بتاؤں گا کسی طرح ابھی معاملہ بہت گرم ہے ۔۔ 
    اب میں نے جاب شروع کردی ۔۔ اکیلی انجان لڑکی انجان شہر ، نوکری کر رہی ، مجبور تو ہوگی نا، مجبوروں کے ساتھ یہاں کیا جاتا ہے ؟؟ مجبورا چھوڑنی پڑی ،
اب تو شاہزیب مجھ سے پیسے لے جاتا تھا ، کھوٹے والے اصول بھی "محبت "بھول گئ ، ہاں وہ محبت جس میں گھر سے بھاگ نکلی ، تھی کھوٹے پہ ہونے والے کام سے بھی برتر تھی وہ محبت ۔۔ 
پھر کیا تھا شاہزیب نے جواب دے دیا کہ اس کا ابا نہیں مانتا ، وہ شادی نہیں کر سکتا ۔۔ لڑا پڑا مجھ سے ،مناہل تم بھی گھر لوٹ جاؤ ، 
کہاں لوٹ جاؤں ؟؟ 
کس گھر ،،؟ 
پتہ ہے عورت جب گھر سے بھاگتی ہے نا تو پھر وہ گھر والی نہیں رہتی ۔۔ 
محبت بھاگ گئ ۔ 
 غلط ہمارے معاشرے کے مرد اور عورت دونوں کرتے ہیں ۔۔ لیکن طوائف کا لقب صرف عورت کو ملتا ہے ؟؟
  وہ مرد بھی طوائف ہوتا ہے ۔ لیکن یہاں مرد تو ایک غسل کرکے پاک صاف ہو جاتا ہے ۔فلیٹ کا کرایا کون دیتا ۔۔ شاہ زیب کے سامنے ہاتھ جوڑے ۔۔ محبت کا واسطہ دیا تو ہنس پڑا ،،؟ اور کتنی محبت کروں تم سے ۔۔ دو ماہ سے محبت ہی تو کر رہا ہوں ۔۔
اب کیا تھا ، دو دن کی بھوکی دربار پہ ، بچ جاوں گی ، اللہ والوں کی جگہ ہے نا ، دو دن کھانا ملا ، 
 ایک خوبصورت عورت ، دلاسہ دینے والے، مدد کرنے والے، کئ آگے آئے ، 
     "آو میں تمھیں اپنے گھر لے جاوں ، "
   ہاہاہا پاگل تھی، جس لڑکی نے اپنا آنگن چھوڑا ہو نا ، اسے دوسرے اپنے گھر نہیں ، بستر پہ لے جاتے ہیں ، 
   دوسرے دن بےسدھ پھر خود کو اسی دربار پہ پایا ، 
  پھر سہارا ملا ، پھر استعال ہوئی ،
اب تو باقاعدہ دربار پہ بھوکے میرا ریٹ لگاتے ، پیسے دیتے ، اور لے جاتے ، 
    دربار والوں کو پتہ چل گیا ، اپنا کمیشن لینے لگے ، آدھا ، 
    پھر ایک اور رحم کیا گیا مجھ پہ میرے جسم پہ زخموں کے نشان دیکھ کے ، ارے یہاں سے لوگ لے جاتے تشدد کرتے ہیں ، چل اڈے پہ ، تیری ایک پہچان ہوگی وہاں ، حفاظت میں رہے گی ، یہ تیرے پہ تشدد نہیں ہوگا وہاں۔ 
            یہاں آگئ ، پوری طوائف بن کے ۔۔ 
  یہاں تو واقعی دس دن میں میرا سکہ چلنے لگا ، 
  اب لوگ آتے ہیں ، دیکھتی ہوں روز بیٹھ کے ، کئ محبتوں کو، جب وہ مجھ پہ اپنی محبتوں کے نام لیتے ہیں ۔۔
      مناہل ، کے آنسو۔۔ 
بہنا اوپر دیکھیں ۔۔ چلیں اب غلطی ہوگی ، اب اس کو ٹھیک کرتے ہیں ، ہم آپ کے ساتھ ہیں ،۔۔ 
  ہاہاہاہا اس غلطی کا ازالہ نہیں ہوتا جناب ۔۔ عزتوں کا کوئی ازالہ نہیں ہوتا ۔ یہ چلی جائے نا کہنے سے یا کچھ کرنے سے واپس نہیں آتی ۔۔
  مناہل ہم اب بھی آپ کو گھر دیں گے ، ایک زندگی جس میں آپ وہی مناہل ہوں گی ۔۔ پرانی مناہل ۔۔
انھیں مردوں کی طرح ؟ شاہزیب کی طرح ؟؟ 
    نہیں مناہل ،۔۔ ایک عورت کی طرح ۔۔ ایک معاشرے کی بہن سمجھ کے ۔۔ کیا ہم بھی آپ کو دوسرے مردوں کی طرح خریدار لگے ہیں ؟؟
  یہاں آیا ہر مرد بھوکا ہوتا ہے ۔۔ جیسے ایک اچھے سوداگر کو پتہ چل جاتا ہے نا گاہک دیکھ کے
اتنا تو مجھے بھی اندازہ ہوگیا ہے اب تک ۔۔ آپ کی نگاہوں کو سمجھ لیا ہے ۔۔ 
     آپ نے اپنی بہن کا ڈوپٹہ میرے سر رکھا ہے ۔۔ یہاں آیا ہر مرد بھوکا ہوتا ہے ۔۔ آپ نے تو مجھ جیسی طوائف کا نام اپنی بہن کے ساتھ لیا ہے ۔۔ 
  مناہل ۔۔ اگر ابھی ہمارے ساتھ چلنا ہے تو چلیں ۔ ہمارے گھر ۔ 
  ہم دونوں آپ کیلئے رشتہ ڈھونڈیں گے ۔۔ 
طوائف سے شادی ،، ہاہاہاہا ۔۔ 
  آپ طوائف نہیں ایک عورت ہیں ۔۔ ایک بہن ہیں ، ایک بیٹی ہیں ۔۔یہ ہماری ذمہ داری ہے ۔۔ 
 میں آپ کو بھائی بلا سکتی ؟  
جی کیوں نہیں ۔۔ مجھے خوشی ہوگی ۔۔
بھائی چلیں میرا تو آپ کریں گے ، لیکن یہاں میری طرح اور بھی ہیں جنھوں نے محبتیں کیں۔۔ اور اب اپنی سچی محبتوں کے صلے پا رہی۔۔بھائی یہاں رہ کہ میں نے دیکھا یہاں کی بہت سی لڑکیوں کی کہانی مجھ سے ملتی ہے ، پہلے سوچتی تھی کہ لڑکی پیسے کیلئے طوائف بنتی ہے ، یہاں آ کے معلوم ہوا کہ ہمارا معاشرہ طوائفیں پیدا کررہا ہے ۔۔  
      بھائی میں تو کہتی ہوں کہ ہر مرد کو طوائفوں کے آڈے پہ ضرور آنا چاہئیے تاکہ پھر اپنی بیٹی کی تربیت کرے گھر جاکے ۔۔اسے بتائے کہ محبتوں کا انجام کیا ہوتا ہے ۔۔ محبت نیلام ہوتی ہے یہاں دو سو روپے میں۔۔ 
بھائی ان سب کا کیا بنے گا ؟؟ 
آپ ہمارے ساتھ ہیں نا ، ہم مل کے نکالیں گے ، ان سب کو ۔۔ اس دلدل سے ۔۔ 
       بھائی پتہ ہے یہاں میں نے خود کو کافی محفوظ پایا ہے ۔۔یہاں میری مرضی چلتی ہے ۔۔ آپ کی بہن کے ڈوپٹے کی یہ بہن اب لاج رکھے گی ۔۔
  مناہل کے سر پہ ہاتھ پھیرتے ۔۔ آنکھوں میں آنسو تھے کہ تھمنے کا نام نہیں لے رہے تھے ۔۔ 
  واپسی پہ آدی ۔۔ گم سم ۔۔ 
راشد اب کیا کرنا ہے ۔۔؟؟ 
آدی میں رشتہ دھونڈوں گا ۔۔ بلکہ مناسب رشتہ ہے میری نظر میں ۔۔۔ ابو سے بات کر کے ۔۔ ابو اس کام میں ہمارا ساتھ دیں گے ۔۔
    اور پھر ایک دن ، سادگی سے مناہل کا نکاح ، ۔۔ 
    فرحان بھائی پلیز مناہل کا خیال رکھیے گا ۔۔پہلے پتہ ہے نا کتنے دکھوں کی ماری ہے ۔۔  
  آدی بھائی ، میں کوشش کروں گا کہ مناہل کے پچھلے تمام غموں کا بھی ازالہ کر سکوں ۔۔
    راشد کے گھر والوں ، سب نے ساتھ دیا ۔۔ اس سب کام میں امی اور آپی کا ساتھ بھی کمال تھا ۔۔ راشد اتنا خوش تھا نا ۔۔ آدی ۔۔ یار پتہ نہیں کیوں لگ رہا جیسے اپنی آپی کی شادی کی ہے ۔۔ 
    ہاں راشد ، بالکل ویسا لگ رہا جیسا آج ایک اور انایا کی ذمہ داری ادا کی ہے ۔۔ 
  کئ دنوں بعد ہوسٹل کی چھت پہ بیٹھے تھے تو راشد یار فرحان کا نمبر تو ملائیں ۔۔
   " کیسے گزر رہے دن فرحان بھائی "؟؟ 
شہزاد بھائی یار میری تو نسلیں آپ کو دعائیں دیں گی ۔۔ اتنی سلجھی عورت زندگی نے مناہل کو بہت کچھ سکھا دیا تھا ۔۔ اب وہ ایک نہایت مضبوط عورت ہے ایک اچھی بیوی ، اور مناہل سے اچھی تربیت کرنے والی ماں کسی کو نہیں ملے گی ، ۔۔ہم بہت خوش ہیں ۔۔ 
  وہ دور کسی گاؤں کو دیکھتے آنکھیں نم تھیں میری ۔۔

آج کئ دنوں بعد ۔۔ آدی چلیں شبِ جمعہ ۔۔ 
    ہاں کیوں نہیں ۔۔ 
  وہی عصر کے بعد ۔۔ وہی انجان سے راستے جس پہ جاتے ہوئے سب منہ چھپاتے ہیں لیکن ہم کھلے چہروں کے ساتھ ۔۔ لیکن اب کی بار راستہ نہیں پوچھنا پڑ رہا تھا ۔۔ پکے راہی تھے نا اس راہ کے ۔۔ ایک نئی مناہل کو لینے ۔۔

   22
2 Comments

Yusuf

19-May-2023 01:06 PM

🤧😭

Reply

Swaleha

14-Feb-2023 12:12 PM

Nyc

Reply